“شوگر مافیا کے باپ کہہ رہے ہیں، ہم مافیا کے خلاف ہیں!” 🤯

0

تحریر: رانا علی فیصل

جس وزیراعظم اور صدر کی آدھی سے زیادہ شوگر ملز اپنی ہوں، وہ فرما رہے ہیں: “میں شوگر مافیا سے ٹکر لوں گا”۔
کیا یہ مزاح ہے؟
کیا یہ ڈھٹائی ہے؟
یا پھر وہی سیاسی ننگاپن جسے ڈھانپنے کے لیے ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے کی “شلواریں پکڑ رکھی ہیں”، تاکہ کوئی سچ ننگا نہ ہو جائے؟


💸 چینی مہنگی نہیں، نیت گندی ہے

پاکستان میں چینی آج 180 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔
پچھلے چند ماہ میں نہ کاشت کار کو ریلیف ملا، نہ عوام کو سبسڈی، مگر:

  • رمضان شوگر ملز نے کروڑوں کمائے
  • Ittefaq گروپ کے اکاؤنٹس پھولے
  • Zardari Group کی جنوبی سندھ کی ملز نے چینی باہر بیچی، عوام کو مہنگی دی

اور اب وہی حکمران عوام کے سامنے کہہ رہے ہیں:
“اب شوگر مافیا سے ٹکراؤں گا!”


🏭 سچ یہ ہے…

  • پاکستان میں تقریباً 90 سے زائد شوگر ملز
  • ان میں سے 60 سے زائد براہ راست یا بالواسطہ ن لیگ، پیپلز پارٹی یا اتحادی سرمایہ داروں کی ملکیت
  • شوگر ایڈوائزری بورڈ میں بیٹھے لوگ خود “مل مالکان” کے رشتے دار

تو کیا وزیراعظم کسی اور سے نہیں، خود سے ٹکرانے جا رہے ہیں؟


⚠️ شوگر اسکینڈل: رمضان شوگر مل کا کیس

آپ بھول جائیں گے تو ہم یاد دلائیں گے:

🔹 رمضان شوگر ملز اسکینڈل میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں پر اربوں روپے کی سبسڈی ہڑپ کرنے کا الزام لگا
🔹 ریاستی زمین کو نہر کی شکل میں اپنی شوگر مل تک پہنچایا گیا
🔹 NAB نے ریفرنس دائر کیا، مگر بعد میں معاملہ سیاسی مفاہمت کی قبر میں دفن ہوا

اب وہی شخص کہتا ہے:
“میں شوگر مافیا سے لڑوں گا”


😡 نہ عوام کو ریلیف، نہ شرم کا احساس

یہ وہی ملک ہے جہاں:

  • چینی کی قیمت بڑھتی ہے،
  • حکومت سبسڈی دیتی ہے،
  • سبسڈی مل مالکان کھا جاتے ہیں،
  • اور پھر حکومت کہتی ہے “ہم نے ریلیف دیا”!

یہ ایک دھندا ہے، جس میں وزیراعظم بھی بزنس مین ہے اور صدر بھی اسٹاک ہولڈر۔


📢 عوام کا سوال

کیا یہ لوگ واقعی مافیا سے لڑیں گے؟
یا مافیا کا حصہ بن کر ہمارے بچوں کی چینی بھی نچوڑ جائیں گے؟
کیا ہم پھر چپ رہیں گے؟
یا قلم، احتجاج اور ووٹ سے ان کے اس مکروہ اتحاد کو توڑیں گے؟


🔗 مزید پڑھیں:

📌 باجوڑ کے زخم — ریاستی بے حسی کا المیہ
📲 Rana Ali Faisal WhatsApp Channel

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *