نبی کریم ﷺ کی سیرت اور حقیقتِ اسلام

0

تعارف

اسلام دنیا کا وہ واحد دین ہے جو صرف عبادات تک محدود نہیں بلکہ زندگی کے ہر پہلو پر روشنی ڈالتا ہے۔ اسلام کا اصل چہرہ امن، محبت، انصاف، بھائی چارے اور خدمتِ خلق سے عبارت ہے۔ اگر ہم اسلام کو سمجھنا چاہیں تو ہمیں نبی کریم ﷺ کی سیرت کی طرف دیکھنا ہوگا، کیونکہ آپ ﷺ ہی وہ ہستی ہیں جنہوں نے اسلام کی حقیقت کو عملی طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا۔ آپ ﷺ کا قول، فعل اور طرزِ زندگی اسلام کے حقیقی مفہوم کو واضح کرتا ہے۔


قرآن میں نبی کریم ﷺ کا تعارف

قرآنِ مجید میں بارہا نبی کریم ﷺ کی ذات کو “رحمت للعالمین” قرار دیا گیا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
“وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ”
(سورہ الانبیاء: 107)

یعنی “ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔”
یہ اعلان اس بات کی دلیل ہے کہ نبی کریم ﷺ کی سیرت اسلام کی اصل حقیقت ہے، جو کسی خاص قوم یا زمانے کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہے۔


سیرتِ طیبہ اور حقیقتِ اسلام

1. امن و سلامتی کا پیغام

نبی کریم ﷺ نے ہمیشہ امن اور سلامتی کا درس دیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
“مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے۔”
یہی اسلام کی حقیقت ہے کہ دوسروں کو امن دیا جائے اور ظلم سے بچایا جائے۔

2. عدل و انصاف کی بنیاد

اسلام کا سب سے مضبوط ستون عدل ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی سیرت سے ثابت کیا کہ انصاف صرف مسلمانوں کے ساتھ نہیں بلکہ غیر مسلموں کے ساتھ بھی کیا جانا چاہیے۔ مدینہ کے یہودی اور مسیحی بھی آپ ﷺ کے عدل کے معترف تھے۔

3. اخوت و بھائی چارہ

مدینہ میں ہجرت کے بعد نبی کریم ﷺ نے مہاجرین اور انصار کے درمیان اخوت قائم کی۔ یہ اسلامی بھائی چارے کا سب سے بڑا عملی مظاہرہ تھا، جو آج بھی امت مسلمہ کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

4. حقوقِ نسواں

جہاں دنیا عورت کو کمتر سمجھتی تھی وہاں نبی کریم ﷺ نے عورت کو عزت اور وقار دیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
“تم میں سب سے بہترین وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہترین ہو۔”
یہی اسلام کی حقیقت ہے کہ ہر طبقے کو عزت اور حق دیا جائے۔


سیرت کے روشن پہلو

رحم دلی اور معافی

نبی کریم ﷺ کا سب سے نمایاں وصف رحم دلی تھا۔ مکہ فتح کے موقع پر آپ ﷺ نے ان دشمنوں کو معاف کر دیا جنہوں نے آپ پر ظلم کیے تھے۔ یہ عمل اسلام کی اصل روح کو واضح کرتا ہے۔

یتیموں اور غریبوں کے لیے محبت

آپ ﷺ یتیموں کے سر پر دستِ شفقت رکھتے اور غریبوں کے لیے سہارا بنتے۔ فرمایا:
“میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ساتھ ہوں گے جیسے یہ دو انگلیاں۔”

غیر مسلموں کے ساتھ تعلقات

اسلام صرف مسلمانوں تک محدود نہیں۔ نبی کریم ﷺ نے غیر مسلموں کے ساتھ بھی اچھا برتاؤ کیا، چاہے وہ اہلِ کتاب ہوں یا مشرک۔ آپ ﷺ نے ہمیشہ امن اور انصاف قائم رکھنے کی کوشش کی۔


حقیقتِ اسلام اور آج کی دنیا

بدقسمتی سے آج ہم نبی کریم ﷺ کی سیرت سے دور ہو چکے ہیں۔ ہم نے اسلام کو صرف رسم و رواج تک محدود کر دیا ہے جبکہ اس کی اصل روح، یعنی عدل، محبت اور انسانیت، ہماری زندگیوں سے نکل گئی ہے۔ آج مسلمان معاشرے ظلم، فرقہ واریت اور ناانصافی کا شکار ہیں۔

اگر ہم سیرتِ نبوی ﷺ کو اپنی زندگیوں میں دوبارہ زندہ کریں تو نہ صرف ہمارا معاشرہ بلکہ پوری دنیا امن و سکون کا گہوارہ بن سکتی ہے۔


سبق اور رہنمائی

  1. اسلام کی اصل حقیقت عدل، محبت اور انسانیت ہے۔
  2. نبی کریم ﷺ کی سیرت ہر زمانے کے انسان کے لیے رہنمائی ہے۔
  3. ہمیں اپنے معاشروں میں انصاف، اخوت اور خدمتِ خلق کو زندہ کرنا ہوگا۔
  4. اسلام کو صرف عبادات تک محدود کرنے کے بجائے عملی زندگی میں نافذ کرنا ہوگا۔

نتیجہ

نبی کریم ﷺ کی سیرت اسلام کی اصل حقیقت کا آئینہ ہے۔ آپ ﷺ کی ذات وہ چراغ ہے جس سے اندھیروں میں روشنی ملتی ہے۔ آج اگر ہم چاہتے ہیں کہ امت مسلمہ دوبارہ عروج حاصل کرے تو ہمیں اپنی زندگیوں کو سیرتِ طیبہ کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔ اسلام کی حقیقت کو سمجھنے کے لیے نبی کریم ﷺ کی سیرت ہی سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

✍️ تحریر: رانا علی فیصل
🌐 ویب سائٹ: www.ranaaliofficial.com
📢 واٹس ایپ چینل: یہاں کلک کریں اور جوائن کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *