محبت کی لازوال داستان — لالہ اور روحی کی کہانی

1947 کی تقسیم کا وہ دردناک وقت تھا جب برصغیر کی زمین خون سے رنگی ہوئی تھی۔ لاکھوں لوگوں نے اپنے گھر، وطن اور پیاروں کو چھوڑ کر نئی سرحدوں کی طرف کوچ کیا۔ اسی دوران ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہنے والے لالہ اور روحی کی محبت بھی آزمائش میں پڑ گئی۔
لالہ اور روحی بچپن سے ساتھ کھیلتے، پڑھتے اور ہر خوشی غمی میں ایک دوسرے کے ساتھ ہوتے۔ ان کی دوستی رفتہ رفتہ محبت میں بدل گئی تھی، مگر وہ محبت نہایت سچے اور معصوم جذبات کی تھی۔ گاؤں کے لوگ بھی ان کی جوڑی کو نیک اور مقدس سمجھتے تھے۔
جب تقسیم ہوئی، تو ان کے خاندانوں کو جدا ہونا پڑا۔ لالہ اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان چلا گیا اور روحی ہندوستان میں رہ گئی۔ دلوں میں محبت کی روشنی جلی رہی، مگر فاصلے اور حالات نے بہت کچھ بدل دیا تھا۔ لاکھوں لوگوں کی طرح ان کی زندگی بھی جدائی کے درد سے بھر گئی۔
لالہ نے حوصلہ نہیں ہارا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرے گا اور ایک مضبوط انسان بنے گا تاکہ اپنی محبت کے لیے کچھ کر سکے۔ ہر روز روحی کو خطوط لکھتا اور ان کی واپسی کا انتظار کرتا۔ روحی بھی ہر خط کو محبت سے پڑھتی اور لالہ کی یاد میں اپنے دن گزارتی۔
سالہا سال گزرے، اور دونوں کے حالات بدلے مگر ان کے جذبات وہی مضبوط رہے۔ لالہ ایک کامیاب انجینئر بن گیا، اور روحی نے بھی تعلیم مکمل کی۔ وقت کے ساتھ دونوں نے اپنی محبت کو صرف یادوں میں نہیں بسایا بلکہ اس پر عمل کرنے کا عزم بھی کر لیا۔
1950 کی دہائی میں جب حالات کچھ بہتر ہوئے، لالہ نے ہندوستان جانے کا فیصلہ کیا۔ یہ سفر خطرناک اور مشکل تھا کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ تھا، مگر وہ اپنی محبت کو جیتنے کے لیے ہر خطرہ مول لینے کو تیار تھا۔ وہ بغیر کسی اطلاع کے ہندوستان پہنچا اور اپنے گاؤں کی جانب روانہ ہوا جہاں روحی رہتی تھی۔
جب وہ روحی کے گھر پہنچا، تو دونوں کی ملاقات ایک خواب کی طرح تھی۔ آنکھوں میں آنسو، لبوں پر مسکان، اور دلوں میں بے پایاں خوشی۔ ان کی محبت نے تمام مشکلات، فاصلے، اور وقت کی قید کو توڑ دیا تھا۔
لالہ اور روحی نے شادی کی اور اپنی نئی زندگی کی شروعات کی۔ انہوں نے نہ صرف اپنی محبت کو زندہ رکھا بلکہ اپنے رشتے کو مضبوط کرنے کے لیے ہر مشکل کا مقابلہ کیا۔ ان کی کہانی گاؤں میں ایک مثال بن گئی کہ سچی محبت کبھی مرتی نہیں۔
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ محبت کی طاقت ہر چیز پر غالب آ جاتی ہے، چاہے حالات کتنے بھی مشکل ہوں۔ یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ محبت صرف دلوں کا میل نہیں بلکہ قربانی، وفاداری، اور امید کی بھی علامت ہے۔
تحر یر: رانا علی فیصل
ویب سائٹ: https://ranaaliofficial.com