آج کی سیلابی صورتحال — پاکستان، ۲ ستمبر ۲۰۲۵

آج کی سیلابی صورتحال — پاکستان، ۲ ستمبر ۲۰۲۵
پیمانے کی شدت — پنجاب میں تاریخ ساز سیلاب
- اس وقت تقریباً ۲.۴ تا ۲.۵ ملین افراد سیلاب کی بھینٹ چڑھنے والے لاہور، فیصل آباد اور قصور جیسے علاقوں میں زیر اثر ہیں۔
- تین بڑے دریا—راوی، ستلج اور چناب—اپنے ریکارڈ میں سب سے بلند سطحوں پر پہنچ چکے ہیں، اور ایسے حالات نے پنجاب کو ۴ دہائیوں کا شدید ترین سیلابی بحران بنا دیا ہے۔
- اس تباہکاری نے ہزاروں گاؤں کو پانی میں ڈبو دیا ہے، اور لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
ریسکیو آپریشن — ڈرونز کی مدد سے جان بچانے کی کوشش
- ریسکیو ٹیمیں ڈرونز استعمال کر کے چھتوں اور اونچی جگہوں پر پھنسے لوگوں کو تلاش اور مقام بتا رہی ہیں۔
- اب تک تقریباً ۹۰۰,۰۰۰ افراد اور ۶۰۰,۰۰۰ سے زائد مویشی محفوظ مقامات منتقل کیے گئے ہیں۔
انسانی جانوں کا نقصان اور مالی مشکلات
- سیلاب سے پاکستان بھر میں ۸۰۰ سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
- زمینداری نظام بری طرح متاثر ہوا ہے—ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی زیرِ آب آئی ہے۔ کسانوں کو اربوں روپے کا نقصان ہونے کی امید ہے، جو آئندہ خوراکی قلت اور مہنگائی کا سبب بن سکتا ہے۔
موسمی خطرات — مزید بارشوں کا خطرہ برقرار
- ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں مزید موسمیاتی تغیر اور بارشوں کی شدت سے سیلاب کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔
حکومتی و امدادی کوششیں
- مختلف تنظیموں اور سرکاری اداروں نے متعدد ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں، جن میں متاثرین کو خوراک، ادویات اور دیگر امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
- بجلی اور مواصلاتی نظام پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے بھی بجلی کی بندشیں فائدہ مند مقامات پر معمول کے مطابق بحال کی جا رہی ہیں۔
نفسیاتی صدمات — زخم جو اندر رہ گئے
- سب سے بڑا اور پیچھے پُصدقہ زخم ذہنی و نفسیاتی صدمات ہیں—لوگ خوف، مایوسی اور صدمے میں مبتلا ہیں، اور ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ضرورت ہے فوری امداد اور نفسیاتی سپورٹ کی۔
✍ تحریر: رانا علی فیصل
🌐 ویب سائٹ وزٹ کریں: www.ranaaliofficial.com
📢 واٹس ایپ چینل جوائن کریں: یہاں کلک کریں اور جوائن کریں