ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی: قانون، طاقت اور عوامی تاثر کا کڑوا سچ

0

تحریر: رانا علی فیصل – حقائق پاکستان

پاکستان کی حالیہ تاریخ میں طاقتور کاروباری شخصیات کے خلاف کارروائیاں ہمیشہ عوامی دلچسپی کا مرکز رہی ہیں۔ ملک ریاض، جو بحریہ ٹاؤن کے بانی اور پاکستان کے سب سے بڑے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون سمجھے جاتے ہیں، ایک بار پھر خبروں میں ہیں—اس بار اپنی جائیدادوں کی نیلامی اور ضبطگی کے باعث۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ کارروائیاں خالصتاً قانونی بنیاد پر ہو رہی ہیں، یا اس کے پیچھے طاقت کے کھیل کا کوئی اور پہلو بھی چھپا ہے؟


قانونی پس منظر

نیشنل اکاؤنٹیبیلٹی بیورو (NAB) نے ملک ریاض اور ان کے خاندان کی تقریباً 457 جائیدادیں ملک بھر میں منجمد (Freeze) کر دی ہیں۔ ان جائیدادوں میں اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور، اور ٹیکسلا کی قیمتی کمرشل و رہائشی زمینیں شامل ہیں۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ہزاروں بینک اکاؤنٹس، لگژری گاڑیاں، اور کمرشل پروجیکٹس بھی ضبط کیے گئے ہیں۔


نیلامی کی تفصیلات

حال ہی میں 6 بڑی کمرشل پراپرٹیز نیلام کی گئیں، جن میں “روبیئش مارکی” اور “کارپوریٹ آفس-1 و 2” شامل ہیں۔ نیلامی میں کچھ جائیدادیں ریزرو پرائس سے بھی زیادہ میں فروخت ہوئیں، جیسا کہ ریڈیو پاکستان نے رپورٹ کیا۔


طاقت کا پہلو یا خالص قانون؟

عوامی تاثر یہ ہے کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ ان جائیدادوں پر قبضہ جما رہی ہے، کچھ لوگ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ سب “ایک فون کال” پر ہو رہا ہے۔ لیکن دستیاب شواہد اور میڈیا رپورٹس کے مطابق، کارروائی مکمل قانونی طریقہ کار کے تحت ہو رہی ہے، عدالتوں اور نیب کے احکامات کے تحت۔
یہ ضرور ہے کہ پاکستان میں طاقت اور قانون کا ملاپ ہمیشہ ایک پیچیدہ بحث کا حصہ رہا ہے، اور عوام کے ذہن میں سوال باقی ہے: کیا یہ احتساب ہے یا طاقت کا مظاہرہ؟


ملک ریاض کہاں ہیں؟

فنانشل ٹائمز کے مطابق، پاکستان حکومت متحدہ عرب امارات سے ملک ریاض کی حوالگی (Extradition) کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ پیشرفت اس بات کا اشارہ ہے کہ معاملات صرف جائیدادوں کی ضبطگی تک محدود نہیں بلکہ فوجداری نوعیت بھی اختیار کر سکتے ہیں۔


عوامی ردعمل

سوشل میڈیا پر بحث دو حصوں میں بٹی ہوئی ہے:

  • ایک طبقہ اسے طاقتور طبقے کے خلاف حقیقی احتساب قرار دیتا ہے۔
  • دوسرا اسے طاقت کے کھیل اور “سیاسی انتقام” سے تعبیر کرتا ہے۔

نتیجہ

ملک ریاض کی جائیدادوں کی ضبطگی اور نیلامی صرف ایک شخص کے زوال کی کہانی نہیں بلکہ پاکستان کے طاقت، قانون، اور کاروبار کے پیچیدہ تعلقات کا ایک عکاس آئینہ ہے۔ یہ کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی—اصل انجام آنے والے مہینوں میں ہی سامنے آئے گا۔

حقیقت پاکستان میں مزید خبریں پڑھیں

پاکستان میں احتساب کے متنازع کیسز

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *