“خاموش سڑکیں، مقفل شہر: 2 اگست 2025 کا سیاسی کرفیو”

✍️ رانا علی فیصل | حـقیـقتِ پاکستان
آج کا سورج، 2 اگست 2025، پاکستان کے کئی بڑے شہروں پر کچھ یوں طلوع ہوا جیسے خوف کے سائے پہلے سے گلیوں میں بچھا دیے گئے ہوں۔ لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی — تینوں شہر صبح ہوتے ہی بےچین لگے، جیسے کسی انہونی کے منتظر ہوں۔
سڑکیں سنّاٹے میں ڈوبی ہوئی، اسکولز بند، ٹریفک رکا ہوا، اور کنٹینرز ہر چوک پر ایستادہ جیسے خود عوام کے خلاف تعینات کیے گئے ہوں۔ نہ کوئی باقاعدہ نوٹیفکیشن، نہ کوئی وضاحت — صرف خفیہ ہدایتیں، اور کھلی بےچینی۔
لوگ سوال کرتے رہے:
“کیا کوئی ہنگامی صورتحال ہے؟ دہشتگردی کا خطرہ؟ یا پھر کوئی سیاسی دباو؟”
لیکن جواب کسی کے پاس نہیں تھا۔
اسکول جانے والے بچوں کے چہرے اداس تھے۔ نجی دفاتر میں کام کرنے والے ہزاروں ملازمین سڑکوں پر خوار ہو گئے۔ مریضوں کو اسپتال پہنچانا مشکل ہو گیا۔ راولپنڈی کے چاندنی چوک سے لے کر اسلام آباد کے بلیو ایریا تک، ہر طرف کنٹینر ہی کنٹینر نظر آئے۔
اگر یہ سب صرف ایک ممکنہ احتجاج کو روکنے کے لیے تھا — تو کیا ریاست کا کام خوف پھیلانا ہے یا تحفظ دینا؟
حکومت کی طرف سے وضاحت نہ آنا مزید بداعتمادی کا سبب بنا۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پر خبروں کا بازار گرم رہا۔ کوئی کہتا “پی ٹی آئی دھرنا دینے والی ہے”، کوئی بولتا “عمران خان کی نئی ویڈیو آنے والی ہے”، تو کوئی کہتا “یہ سب عالمی دباو کا نتیجہ ہے۔”
لیکن ایک عام پاکستانی کے لیے آج کا دن صرف ایک اور قید بن گیا۔
یہ ایک لمحہ فکریہ ہے —
جب عوام کو بغیر اطلاع کے گھروں میں محصور کر دیا جائے،
جب بچوں کی تعلیم، مریضوں کی صحت، اور ملازمین کی روزی روک دی جائے،
تو سوال بنتا ہے: کیا یہ ملک واقعی عوام کے لیے ہے؟
حـقیـقتِ پاکستان یہی ہے — کہ اصل طاقتور وہ نہیں جو کنٹینر لگاتا ہے، بلکہ وہ ہے جو سچ بولنے سے نہیں ڈرتا۔
اور یہ سچ، آج کی خاموش سڑکوں پر چیخ رہا ہے…
👉 اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ حقیقی اسلام کیا ہے اور آج کے فرقہ وارانہ ماحول میں رسول اللہ ﷺ کا اصل پیغام کیا تھا، تو ہماری خصوصی تحریر “حقیقی اسلام کی تلاش: مسلک نہیں، محمد ﷺ کا راستہ” ضرور پڑھیں۔