خانۂ کعبہ کی حرمت — ایمان کا مرکز

خانۂ کعبہ، وہ مقدس مقام ہے جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں کی دھڑکن ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا وہ گھر ہے جسے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام نے اللہ کے حکم سے تعمیر کیا۔ اس کی حرمت اور تقدس کا ذکر قرآنِ کریم اور احادیثِ نبوی ﷺ میں بار بار آیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
“اور جو کوئی اس (کعبہ) کی حرمت کا احترام کرے تو یہ اس کے رب کے نزدیک بہتر ہے۔” (سورۃ الحج: 32)
یہ مقام وہ ہے جہاں ہر سال لاکھوں مسلمان حج اور عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے لیے حاضر ہوتے ہیں۔ یہاں کا طواف، سعی، اور عبادات ایمان کو جِلا بخشتے ہیں۔ کعبہ صرف ایک عمارت نہیں بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی وحدت کی علامت ہے۔ ہر مسلمان دن میں پانچ وقت نماز کے دوران اسی کی طرف رخ کرتا ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو۔
خانۂ کعبہ کی حرمت کا مطلب صرف اس کی ظاہری حفاظت نہیں بلکہ اس کے تقدس، احترام اور اس سے وابستہ عبادات کی پاسداری بھی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“اللہ کے نزدیک ایک مومن کی حرمت کعبہ کی حرمت سے بھی زیادہ ہے۔” (ابن ماجہ)
اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ کعبہ کی طرح مسلمان کی جان، مال اور عزت بھی قابلِ احترام ہیں۔
کعبہ کی حرمت ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ہم نہ صرف اس مقدس گھر کا احترام کریں بلکہ اس کے تقدس کو اپنی زندگی میں نافذ کریں۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم ظلم، ناانصافی اور فساد سے بچیں، اور اپنے دل کو ہر قسم کی گندگی سے پاک رکھیں، تاکہ جب ہم اس گھر کے قریب پہنچیں تو ہماری روح بھی پاکیزہ ہو۔
تحریر: رانا علی فیصل
ویب سائٹ: www.ranaaliofficial.com
واٹس ایپ چینل: https://whatsapp.com/channel/0029Vb6JguX7Noa8rFhJpK1A