You are currently viewing بھارت کا نائب صدر اچانک مستعفی — بیماری یا سیاست کا بہانہ؟
🛑 اچانک استعفیٰ! بھارت کے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے "طبی وجوہات" کا بہانہ بنا کر استعفیٰ دے دیا، مگر اصل کہانی کیا ہے؟ 👀 پسِ پردہ سیاسی کھیل یا صرف بیماری؟ 🔥 مکمل حقیقت جانئے — صرف "حقیقت پاکستان" پر!

بھارت کا نائب صدر اچانک مستعفی — بیماری یا سیاست کا بہانہ؟

✍️ تحریر: رانا علی فیصل


🔖 شائع شدہ: ranaaliofficial.com
🏷️ برانڈ: حقیقت پاکستان

❝ پسِ پردہ کیا چل رہا ہے؟ ایک مکمل تحقیق ❞

نئی دہلی سے آنے والی ایک چونکا دینے والی خبر نے نہ صرف بھارتی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سوالات کو جنم دیا ہے۔

بھارت کے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے اچانک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، اور وجہ بتائی گئی ہے: “طبی مشورہ”۔

لیکن سوال یہ ہے — کیا صرف صحت کی بنیاد پر کوئی اتنا بڑا فیصلہ لے سکتا ہے؟ یا پھر پردے کے پیچھے کچھ اور کہانی ہے؟


🔹 استعفیٰ کی خبر — کیا کہا گیا؟

اے این آئی کے مطابق، دھنکھڑ نے صدر ہند کو جو خط بھیجا، اس میں لکھا:

“صحت کی دیکھ بھال کو ترجیح دینے اور طبی مشورے پر عمل کرتے ہوئے، میں آئین کے آرٹیکل 67(a) کے تحت نائب صدر جمہوریہ ہند کے

عہدے سے فوری طور پر استعفیٰ دیتا ہوں…”

انہوں نے صدر دروپدی مرمو کا شکریہ ادا کیا، اور اپنی ورکنگ ریلیشن شپ کو بہترین قرار دیا۔


🔹 آئینی پس منظر — آرٹیکل 67(a) کیا ہے؟

بھارتی آئین کا آرٹیکل 67(a) نائب صدر کو اختیار دیتا ہے کہ وہ تحریری استعفیٰ صدر کے سامنے دے سکتا ہے۔ مگر قانون یہ بھی کہتا ہے کہ:

“ایسا استعفیٰ اگر کسی سیاسی دباؤ، اخلاقی مجبوری یا کسی بدنیتی کے تحت ہو، تو اُس پر بھی سوال اٹھ سکتا ہے۔”

تو کیا یہاں کوئی ایسا معاملہ ہے؟


🔹 بیماری یا سیاسی مجبوری؟

حالیہ رپورٹس کے مطابق، جگدیپ دھنکھڑ کسی شدید بیماری میں مبتلا نہیں تھے۔ انہوں نے چند دن پہلے بھی راجیہ سبھا کی صدارت کی تھی۔ سوال یہ

ہے کہ اگر وہ اچانک بیمار ہو گئے تو:

  • نہ کوئی ہسپتال رپورٹ آئی
  • نہ کسی میڈیکل بورڈ کی تفصیل
  • اور نہ ہی حکومت کی جانب سے کوئی وضاحت

یہ سب کچھ شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔


🔹 بھارتی سیاسی منظرنامے میں ٹینشن

مودی حکومت اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے:

  1. کسان تحریکیں پھر سے زور پکڑ رہی ہیں
  2. لوک سبھا الیکشن قریب ہیں
  3. بی جے پی میں اندرونی اختلافات بڑھ رہے ہیں

ایسے میں اگر نائب صدر کی پوزیشن پر اختلاف ہو، یا وہ پارٹی پالیسی سے متفق نہ ہوں — تو “صحت” ایک نرم اور سیاسی طور پر محفوظ بہانہ بن سکتا ہے۔


🔹 کیا جگدیپ دھنکھڑ “رضاکارانہ طور پر” گئے؟

یہ وہی جگدیپ دھنکھڑ ہیں جو:

  • مودی حکومت کے قریبی سمجھے جاتے تھے
  • مغربی بنگال کے گورنر بھی رہ چکے ہیں
  • راجیہ سبھا میں اپوزیشن کو بارہا دبانے کے الزامات میں بھی آ چکے ہیں

تو اگر کوئی ایسا شخص اچانک ہٹ جائے، تو یہ ممکن ہے کہ یا تو پارٹی میں تبدیلی آ رہی ہے یا پھر کوئی نئی سیاسی چال کھیلی جا رہی ہے۔


🔹 بھارتی میڈیا کیوں خاموش ہے؟

دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے بڑے میڈیا ہاؤسز اس خبر کو معمول کی کاروائی بنا کر پیش کر رہے ہیں، جیسے:

“نائب صدر نے طبی بنیادوں پر استعفیٰ دے دیا، آگے بڑھتے ہیں…”

لیکن کسی نے یہ سوال نہیں کیا:

  • بیماری کونسی ہے؟
  • استعفیٰ اتنا اچانک کیوں؟
  • اور آنے والا نائب صدر کون ہوگا؟

🔹 کانگریس اور دیگر اپوزیشن کیا کہہ رہے ہیں؟

اب تک کوئی بڑا بیان نہیں آیا، لیکن اندرونی ذرائع کے مطابق کانگریس پارٹی اس موقع کو مودی حکومت کے خلاف ایک نیا محاذ بنانے کے لیے

استعمال کرے گی۔ ہو سکتا ہے آنے والے دنوں میں:

  • پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے
  • استعفیٰ کی وجوہات جاننے کا مطالبہ ہو
  • اور راجیہ سبھا میں ہنگامہ ہو

🔚 نتیجہ: یہ صرف بیماری نہیں لگتی

بہت کچھ ایسا ہے جو “کہا نہیں جا رہا” —


جگدیپ دھنکھڑ کا استعفیٰ صرف طبی مشورہ نہیں، بلکہ ایک گہری سیاسی بساط کا حصہ ہو سکتا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ:

  • مودی حکومت کسے نائب صدر بناتی ہے
  • اپوزیشن اس کو کیسے کھیلتی ہے
  • اور عوامی ردعمل کس طرف جاتا ہے
"بھارت کے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کا اچانک استعفیٰ، پس پردہ سیاسی حقائق اور تنازعات پر مبنی تجزیاتی تصویر"
🛑 اچانک استعفیٰ! بھارت کے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے “طبی وجوہات” کا بہانہ بنا کر استعفیٰ دے دیا، مگر اصل کہانی کیا ہے؟ 👀 پسِ پردہ سیاسی کھیل یا صرف بیماری؟ 🔥 مکمل حقیقت جانئے — صرف “حقیقت پاکستان” پر!

🔗 External Link:
حقیقت پاکستان کے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں

Leave a Reply