”جنہیں رسوا کیا گیا، وہی سرخرو نکلے: ڈاکٹر حفیظ پاشا کی گواہی اور عمران خان کی فتح“

0

تحریر: رانا علی فیصل

www.ranaaliofficial.com

“عمران خان کی رہائی پہلے ہی ہو جانی چاہیئے تھی، ملک کے بڑے لیڈرز کے ساتھ یہ سلوک انتہائی نا مناسب ہے۔”
“عمران خان کے دور حکومت میں 6 فیصد کے تناسب سے ترقی ہو رہی تھی، میں تعریف کرنا چاہوں گا اس وقت کی حکومت کی۔”
(ڈاکٹر حفیظ پاشا)

یہ صرف الفاظ نہیں، یہ ایک گواہی ہے۔ گواہی اُس ماہر معیشت کی جس نے کئی دہائیوں تک پاکستان کی اقتصادی نبض پر ہاتھ رکھا۔ آج جب وہ عمران خان کی معاشی کارکردگی کی تعریف کر رہا ہے اور اُن کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک پر آواز بلند کر رہا ہے، تو اس قوم کو رک کر سوچنا ہوگا: کیا واقعی ہم ایک ایماندار اور وژن رکھنے والے لیڈر کو سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں؟


📉 معاشی ترقی جسے جھٹلا دیا گیا

عمران خان کے دور میں پاکستان کی معیشت نے جس تیزی سے نمو پائی، وہ نہ صرف IMF اور ورلڈ بینک کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتی ہے بلکہ اب تو ڈاکٹر حفیظ پاشا جیسے غیر سیاسی ماہر بھی اس کی تصدیق کر رہے ہیں۔
2021-2022 میں GDP کی شرح نمو 6 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔ اس کے باوجود ان فگرز کو دبایا گیا، انکار کیا گیا، اور عوام کے ذہن میں یہ بٹھا دیا گیا کہ “ملک تباہ ہو رہا ہے”۔

مگر آج خود ماہرین اقرار کر رہے ہیں کہ عمران خان کی حکومت کے دوران:

✔️ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں آیا
✔️ برآمدات میں اضافہ ہوا
✔️ ترسیلات زر (remittances) ریکارڈ سطح پر پہنچیں
✔️ ٹیکس کلیکشن میں بہتری آئی


🔥 دہشت گردی کو لگام، جسے تسلیم نہ کیا گیا

ایک اور پہلو جو نظر انداز کیا گیا، وہ ہے دہشت گردی پر کنٹرول۔
2018 سے 2021 کے درمیان، پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی۔

  • خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امن بحال ہوا
  • فاٹا انضمام کا عمل مکمل ہوا
  • TTP اور دیگر شدت پسند گروہوں کے خلاف مؤثر آپریشن کیے گئے

آج جب ملک پھر سے دہشت گردی کی لپیٹ میں آ رہا ہے، عوام کو وہ وقت یاد آ رہا ہے جب عمران خان کے دور میں امن کی فضا قائم تھی۔


🧭 سیاسی انتقام یا عدالتی اندھیر؟

ڈاکٹر حفیظ پاشا نے جو بات کہی، وہ عوام کے دل کی آواز ہے۔
“ایسے لیڈر کے ساتھ یہ سلوک نامناسب ہے” — کیونکہ عمران خان صرف ایک سیاستدان نہیں، وہ ایک نظریہ ہے۔
اُسے جیل میں ڈال کر نظریہ کو قید نہیں کیا جا سکتا۔
جو شخص امریکہ کو اڈے دینے سے انکار کرے،
جو شخص آئی ایم ایف کے سامنے قومی وقار پر سودا نہ کرے،
جو شخص انصاف کا علم بلند کرے،
اُسے تختہ مشق بنانا ظلم ہے، سیاست نہیں۔


💡 قوم کا سوال

کیا ایک ایسا لیڈر، جس نے:

  • معیشت کو سنبھالا
  • دہشت گردی کو شکست دی
  • قومی غیرت پر سمجھوتہ نہ کیا
  • عالمی سطح پر پاکستان کا وقار بلند کیا

کیا اُسے جیل میں ڈالنا، سائلنسر لگا دینا، اور مقدمات کے انبار لگا دینا ہی انصاف ہے؟
کیا یہ بدلے کی سیاست نہیں؟
کیا یہ سب کچھ دیکھ کر بھی ہم خاموش رہیں گے؟


🌍 حقیقت کا سورج طلوع ہو رہا ہے

ڈاکٹر حفیظ پاشا کی گواہی، ان کروڑوں پاکستانیوں کی جیت ہے جو کہتے ہیں:
“عمران خان بے قصور ہے!”
یہ سچ وقت کے ساتھ ابھر کر سامنے آ رہا ہے۔
سیاسی انتقام کی دھند میں چھپی ہوئی سچائی اب سورج کی مانند چمک رہی ہے۔
اور وہ دن دور نہیں جب یہی قوم کہے گی:
”جسے رسوا کیا گیا، وہی سرخرو نکلا“

مزید جاننے کے لیے کہ کس طرح دہشتگردی کے بعد ریاستی بے حسی نے عوام کو اکیلا چھوڑ دیا، ہماری مکمل رپورٹ ضرور پڑھیں: باجوڑ کے زخم: دہشتگردی کے بعد ریاستی بے حسی کا المیہ

تازہ ترین سیاسی تجزیے، خبریں اور کالمز کے لیے ہمارا آفیشل واٹس ایپ چینل جوائن کریں: Rana Ali Faisal WhatsApp Channel

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *