You are currently viewing CCD پولیس – انصاف کا نیا چہرہ یا بےگناہوں کے لیے نیا خطرہ؟
"CCD پولیس گشت پر — سوال یہ ہے: یہ تحفظ ہے یا نگرانی کا خوف؟"

CCD پولیس – انصاف کا نیا چہرہ یا بےگناہوں کے لیے نیا خطرہ؟

✍️ تحریر: رانا علی فیصل

جب “Crime Control Department (CCD)” کا آغاز کیا گیا، تو امید تھی کہ یہ ادارہ پنجاب میں منظم جرائم کے خلاف صفایا کرے گا۔ دہشت، لینڈ مافیا، اغوا برائے تاوان، اور قتل جیسے جرائم پر گرفت مضبوط ہوگی۔
مگر جیسے جیسے وقت گزرا، یہ امید خدشات میں بدلنے لگی۔ لوگوں کی زبان پر سوالات آ گئے:
کیا CCD واقعی انصاف فراہم کر رہی ہے؟
یا یہ ادارہ بھی روایتی پولیس کی طرح طاقت کا غلط استعمال کرنے لگا ہے؟


⚠️ جب محافظ ہی خطرہ بن جائے

CCD کی طرف سے کئی ایسے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں بےگناہ افراد کو تشدد، حراست اور یہاں تک کہ قتل کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں بعض نے عدالتوں سے رجوع کیا، کچھ نے میڈیا کا دروازہ کھٹکھٹایا، اور باقی ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیے گئے۔

▪ جعلی مقابلے: سوالیہ نشان

لاہور، گوجرانوالہ، اور فیصل آباد جیسے شہروں میں CCD نے بعض افراد کو “دہشتگرد” یا “ڈاکو” قرار دے کر مقابلے میں مار دیا، مگر بعد میں معلوم ہوا کہ ان میں سے کچھ نوجوان طالبعلم یا معمولی جرائم میں نامزد افراد تھے، جن پر عدالت نے کوئی سزا نہیں سنائی تھی۔

▪ سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانا

رپورٹس کے مطابق بعض کیسز میں CCD نے سیاسی دباؤ پر کام کیا، جہاں مخصوص پارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کو صرف سیاسی انتقام کی خاطر اٹھا لیا گیا۔ ان کے خلاف جھوٹے الزامات، تشدد، اور نفسیاتی ہراسانی جیسے ہتھکنڈے استعمال کیے گئے۔


📢 عوامی خدشات – آواز اٹھانا جرم کیوں؟

جہاں CCD کو مکمل اختیارات دیے گئے، وہیں شفاف احتسابی نظام کا فقدان ادارے کے غلط استعمال کا ذریعہ بن رہا ہے۔
اگر کوئی شہری شکایت کرے کہ اس کے بھائی کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا، یا اس پر تشدد ہوا، تو اسے اکثر “اداروں کے خلاف سازش” کہہ کر چپ کرا دیا جاتا ہے۔


✅ اصلاحات کی ضرورت

یہ حقیقت اپنی جگہ ہے کہ CCD نے بہت سے خطرناک مجرموں کو گرفتار کیا۔ ان کی کامیابیاں موجود ہیں، لیکن طاقت کے ساتھ جب انصاف نہ ہو، تو ادارے عوام کے لیے خوف کی علامت بن جاتے ہیں۔

🛠 چند ممکنہ اصلاحات:

  1. ہر CCD کارروائی کی عدالتی نگرانی ہونی چاہیے۔
  2. جعلی مقابلے کی تحقیقات آزاد کمیشن کرے۔
  3. متاثرین کے لیے شکایت کا الگ پلیٹ فارم ہو۔
  4. تمام CCD افسران کی ٹریننگ میں انسانی حقوق کا کورس شامل کیا جائے۔
  5. شفاف SOPs عوام کے سامنے جاری کیے جائیں۔

📌 نتیجہ

CCD پولیس ایک اہم اقدام ہے، مگر اگر اس ادارے کے غلط استعمال کو نہ روکا گیا تو یہ ایک اور “طاقتور مگر غیرجوابدہ فورس” میں بدل جائے گا، جس سے انصاف دفن اور خوف غالب آ جائے گا۔

ہمیں چاہیے کہ ہم نہ صرف جرائم کے خلاف لڑیں بلکہ اداروں کے طاقت کے غیر منصفانہ استعمال پر بھی سوال اٹھائیں۔
انصاف کے نام پر ظلم ہرگز قابل قبول نہیں۔

معاشرے میں جب قانون کو طاقت کے بجائے ذاتی مفاد کے لیے استعمال کیا جائے، تو پھر غیرت کے نام پر قتل جیسے واقعات جنم لیتے ہیں — ایسا ہی ایک واقعہ “شیتل کی خاموشی” میں دیکھا جا سکتا ہے۔

📢 حقیقت پاکستان کی مزید تحقیقاتی تحریریں، خبریں اور اپڈیٹس کے لیے ہمارا WhatsApp چینل فالو کریں:
🔗 حقیقت پاکستان کا WhatsApp چینل

Leave a Reply