❝چھ ماہ میں ساڑھے تین لاکھ پاکستانیوں کا ملک چھوڑ جانا… ایک سوالیہ نشان❞

✍️ تحریر: رانا علی فیصل
(برانڈ: حقیقت پاکستان | www.ranaaliofficial.com)
کیا کوئی قوم ایسے بھی دنیا سے ہجرت کرتی ہے؟ جہاں سورج نکلتا ہو، مگر اُمیدیں نہ جاگتی ہوں؟ جہاں چراغ تو جلتے ہوں، مگر گھروں میں اندھیرا ہو؟ جہاں جوان تو ہوں، مگر مستقبل کا پتہ نہ ہو؟ پاکستان آج اسی دوراہے پر کھڑا ہے۔
📌 حقیقت کیا ہے؟
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، صرف 2025 کے پہلے چھ ماہ میں ساڑھے تین لاکھ (3.5 لاکھ) سے زائد پاکستانی شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔ یہ افراد قانونی طور پر بیرونِ ملک گئے ہیں — کچھ روزگار کی تلاش میں، کچھ تعلیم کے نام پر، اور کچھ صرف اس لیے کہ اس سرزمین پر ان کا سانس لینا بھی مشکل ہو چکا تھا۔
یہ تعداد محض سرکاری رجسٹریشن کی ہے۔ جو افراد نجی ایجنٹس یا غیر رسمی ذرائع سے بیرون ملک گئے، وہ ان اعداد میں شامل ہی نہیں۔ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ حقیقی تعداد چار لاکھ سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
🧳 یہ ملک کیوں چھوڑا جا رہا ہے؟
1. مہنگائی اور معاشی بدحالی
بجلی، گیس، پٹرول اور آٹا — ہر شے عام پاکستانی کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہے۔ تنخواہیں جمود کا شکار ہیں اور اخراجات آسمان سے باتیں کر رہے ہیں۔ ایسے میں ایک باعزت زندگی کی تلاش میں لوگ ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
2. بے روزگاری کا طوفان
پاکستان میں ہنرمند نوجوان بے روزگار گھوم رہے ہیں۔ ڈگریاں ہاتھ میں لے کر دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ صنعتیں بند ہو رہی ہیں، کاروبار دباؤ کا شکار ہیں، اور حکومتی پالیسیاں روزگار کے بجائے بندش کو فروغ دے رہی ہیں۔
3. سیاسی غیر یقینی صورتحال
کبھی ایک وزیراعظم گرفتار ہوتا ہے، کبھی دوسرا۔ پارلیمنٹ تماشہ بنی ہوئی ہے اور قانون صرف طاقتور کے لیے ہے۔ عدلیہ کو دبایا جا رہا ہے، میڈیا پر پابندیاں ہیں، اور عوام کو صرف نعرے دیے جا رہے ہیں۔
4. نظام تعلیم اور صحت کی بدحالی
سرکاری اسکولوں میں اساتذہ نہیں، ہسپتالوں میں ادویات نہیں، اور نجی ادارے عوام کی دسترس سے باہر۔ ماں باپ اپنے بچوں کو بہتر مستقبل دینا چاہتے ہیں — مگر پاکستان میں ان کے خواب، خواب ہی رہ جاتے ہیں۔
💔 ’برین ڈرین‘: پاکستان کے لیے ایک خطرہ
جن لوگوں نے پاکستان میں تعلیم حاصل کی، جن پر قوم نے پیسہ خرچ کیا، وہ اب اپنے ہنر، علم اور صلاحیتوں کو کسی اور ملک کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
صرف 2025 میں:
- 5,000 انجینئرز
- 2,000 سے زائد ڈاکٹرز
- لاکھوں مزدور، ہنرمند، ٹیکنیشنز
مشرق وسطیٰ، یورپ، امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا اور ملائشیا منتقل ہو چکے ہیں۔
یہ وہ لوگ ہیں جو اگر یہاں رہتے تو پاکستان کے معاشی، طبی اور ٹیکنالوجیکل مستقبل کو بہتر بنا سکتے تھے۔
🧠 سوچنے کی بات: عوام بھاگ رہی ہے یا حکومت دھکیل رہی ہے؟
یہ صرف عوام کا قصور نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ:
- حکومتی پالیسیوں نے روزگار ختم کیے
- سیاسی عدم استحکام نے سرمایہ کاری بھگا دی
- کرپشن، ناانصافی اور اقربا پروری نے ٹیلنٹ کو مایوس کر دیا
آج اگر ایک باصلاحیت نوجوان ملک چھوڑنے کی تیاری کر رہا ہے، تو اس کا ذمہ دار کون ہے؟ عوام؟ یا وہ نظام جو صرف اشرافیہ کے تحفظ کے لیے کام کرتا ہے؟
📉 یہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہا تو…
پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ — اس کے نوجوان — اگر اس سرزمین کو چھوڑتے رہے، تو:
- ہسپتال خالی ہو جائیں گے
- صنعتوں میں ماہرین کی کمی ہو گی
- معیشت جمود کا شکار رہے گی
- ٹیکنالوجی کا انقلاب پاکستان کو چھوئے بغیر گزر جائے گا
یہ ایک نرم تباہی (Silent Collapse) ہے، جو کسی بم یا توپ کے بغیر پوری قوم کو بے جان کر دیتی ہے۔
🔚 نتیجہ: تبدیلی کا وقت یا ملک کو خالی کر دینے کا؟
یہ وقت ہے کہ حکومت، ریاستی ادارے، اپوزیشن اور اشرافیہ سب مل کر اس المیے کا حل نکالیں۔
ہمیں:
- تعلیمی نظام کو بہتر بنانا ہوگا
- صنعتوں کو فروغ دینا ہوگا
- نوجوانوں کو روزگار دینا ہوگا
- عدل، انصاف اور شفافیت کو یقینی بنانا ہوگا
ورنہ کل کو جب ہم اپنے ملک کو دیکھیں گے تو صرف بوڑھے، بیمار اور مایوس لوگ باقی ہوں گے — اور سب نوجوان “ڈیپارچر” گیٹ سے باہر جا چکے ہوں گے۔
📣 اختتامیہ پیغام
جس وطن کو تم نے ماں کہا تھا، وہ ماں تمہیں پکار رہی ہے… مت چھوڑو اُسے اس حال میں۔
“بین الاقوامی ادارے IOM کے مطابق پاکستان سے ہجرت کرنے والوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ ہوا ہے۔ مزید تفصیل یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔”