حضرت یونس علیہ السلام کا واقعہ: مچھلی کے پیٹ میں صبر، دعا اور نجات کی داستان

✍️ تحریر: رانا علی فیصل
🕌 حقیقت پاکستان – اسلامی تاریخ کے سنہری ابواب
✨ تمہید:
حضرت یونس علیہ السلام کا واقعہ قرآنِ کریم کا ایک نہایت پر اثر اور ایمان کو تازہ کر دینے والا واقعہ ہے، جو ہمیں صبر، توکل، توبہ اور دعا کی قوت سکھاتا ہے۔
یہ صرف ایک نبی کی آزمائش نہیں بلکہ ہر اس انسان کی کہانی ہے جو اندھیروں میں گھِر جائے، اور پھر اللہ کی طرف پلٹ آئے۔
🌿 حضرت یونس علیہ السلام کون تھے؟
حضرت یونس علیہ السلام کا تعلق بنی اسرائیل سے تھا اور آپ کو اللہ تعالیٰ نے قومِ نینویٰ کی طرف نبی بنا کر بھیجا۔ نینویٰ، موجودہ عراق کے علاقے موصل کے قریب واقع تھا۔
آپ کو قرآن میں “ذوالنون” اور “صاحب الحوت” کے القابات سے بھی یاد کیا گیا ہے۔
📢 قومِ یونس کو دعوتِ حق:
حضرت یونسؑ نے اپنی قوم کو اللہ وحدہٗ لاشریک کی عبادت کی طرف بلایا۔ مگر وہ سخت گمراہی اور بت پرستی میں ڈوبے ہوئے تھے۔
انہوں نے حضرت یونسؑ کی نہ سننی، نہ ماننی اور نہ ہی توبہ کی۔
حضرت یونس علیہ السلام نے کئی سالوں تک مسلسل دعوت دی، مگر جب مایوسی بڑھی تو آپؑ نے اللہ کے حکم کا انتظار کیے بغیر شہر کو چھوڑ دیا۔
یہ وہ لمحہ تھا جو اللہ کو پسند نہ آیا، کیونکہ نبی کو اجازت کے بغیر اپنی قوم کو چھوڑنا نہیں چاہیے۔
⚠️ کشتی، طوفان اور قرعہ اندازی:
حضرت یونسؑ جب شہر چھوڑ کر چلے گئے تو وہ ایک کشتی پر سوار ہو گئے۔ کشتی میں کئی مسافر سوار تھے۔
کچھ ہی دیر میں سمندر میں طوفان آ گیا۔ کشتی ڈوبنے لگی۔
اس دور کے عرف کے مطابق طوفان کو کسی گناہ گار شخص کی موجودگی کی علامت سمجھا جاتا تھا۔
چنانچہ قرعہ اندازی کی گئی، اور تین بار قرعہ حضرت یونسؑ کے نام نکلا۔
🐋 مچھلی کے پیٹ میں:
پھر کیا ہوا؟ حضرت یونسؑ کو سمندر میں پھینک دیا گیا اور اللہ کے حکم سے ایک بڑی مچھلی (وہیل) نے آپ کو نگل لیا — مگر بغیر کسی نقصان کے۔
حضرت یونسؑ تین دن اور تین راتیں مچھلی کے پیٹ میں زندہ رہے۔
مچھلی کے پیٹ میں اندھیرا، سمندر کی گہرائی کا اندھیرا، اور رات کا اندھیرا… یہ تین اندھیرے تھے، جن میں ایک نبی تنہا، اللہ کی طرف متوجہ ہوا۔
🕋 حضرت یونسؑ کی دعا:
حضرت یونسؑ نے وہاں سجدہ کیا اور وہ مشہور دعا پڑھی جو قرآن نے بھی محفوظ کی:
“لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنتُ مِنَ الظَّالِمِين”
(سورۃ الانبیاء: 87)
ترجمہ: “تُو پاک ہے، میں ہی ظالموں میں سے تھا۔”
یہ ایسی دعا تھی کہ جس نے مچھلی کے پیٹ سے بھی رہائی دلا دی۔
🌤 اللہ کی رحمت اور نجات:
اللہ تعالیٰ نے حضرت یونسؑ کی دعا قبول فرمائی، اور مچھلی کو حکم دیا کہ وہ نبی کو خشکی پر اُگل دے۔
حضرت یونسؑ کو ایک کمزور حالت میں ساحل پر پھینکا گیا۔ اللہ نے خاص طور پر کدو کا پودا اگا دیا تاکہ حضرت یونسؑ کے زخم اور کمزوری ٹھیک ہو۔
💚 قومِ یونس کی توبہ:
ادھر حضرت یونسؑ کی قوم، نینویٰ میں، جب عذاب کے آثار دیکھے تو انہوں نے توبہ کر لی، روئے، معافی مانگی، اور ایمان لے آئے۔
یہ تاریخ کی واحد مثال ہے کہ کسی قوم نے عذاب آنے سے پہلے اجتماعی طور پر توبہ کی اور بچ گئی۔
جب حضرت یونسؑ واپس آئے تو اللہ نے انہیں دوبارہ نبی مقرر فرمایا اور قوم کو ہدایت نصیب ہوئی۔
🧠 سبق:
حضرت یونسؑ کا واقعہ ہمیں سکھاتا ہے:
- مایوسی نہیں کرنی چاہیے۔
- اللہ کی رحمت سے کبھی نا امید نہ ہوں۔
- توبہ اور دعا کی طاقت ہر اندھیرے کو روشنی میں بدل سکتی ہے۔
- اللہ کے حکم کا انتظار کرنا نبی اور عام انسان دونوں کے لیے لازم ہے۔
مزید تفصیل کے لیے یہ خبر ملاحظہ کریں۔