انسان کی پہلی سانس: حضرت آدمؑ اور اماں حواؑ کی کہانی”

0

✍️ تحریر: رانا علی فیصل | Haqeeqat Pakistan

جب اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان، چاند، سورج، ستارے اور کائنات کے رنگوں کو تخلیق کیا تو سب کچھ مکمل تھا… مگر ایک “خلا” تھا — ایک ایسا راز، جو صرف رب جانتا تھا۔ پھر اللہ نے مٹی لی، اُس میں جان پھونکی، اور یوں “آدمؑ” کا آغاز ہوا۔


🔹 تخلیق آدمؑ: ایک معجزہ

حضرت آدمؑ کی تخلیق کوئی عام واقعہ نہیں تھا۔ رب العالمین نے فرشتوں کو حکم دیا:

“جب میں آدم کو مکمل کرلوں، تو تم سب اُس کے آگے سجدہ کرو!”
(سورۃ ص: 72)

سب فرشتے جھک گئے، مگر ابلیس نے انکار کیا۔ وہ آگ سے تھا، اور آدمؑ مٹی سے۔ تکبر نے اُسے شیطان بنا دیا۔


🔹 حواؑ کی آمد: تنہائی کا خاتمہ

اللہ نے آدمؑ کو جنت دی مگر وہ تنہا تھے۔ تب اللہ نے اُن کی پسلی سے “حواؑ” کو پیدا کیا۔
حواؑ، محبت، شفقت اور انس کا پہلا نام ہیں۔ وہ پہلی ماں ہیں۔
جنت کا وہ لمحہ جب حضرت آدمؑ نے اپنی بیوی کو دیکھا، وہ انسان کی تاریخ کا پہلا رشتہ تھا — نکاح کا، وفا کا، اور قربت کا۔


🔹 جنت کی آزمائش: انسان کی فطرت

اللہ نے فرمایا:

“اے آدم! تم اور تمہاری بیوی جنت میں رہو، جہاں سے چاہو کھاؤ… مگر اس درخت کے قریب نہ جانا!”

مگر انسان “تجسس” رکھتا ہے۔ ابلیس نے وسوسہ ڈالا، اور آدمؑ و حواؑ نے اُس ممنوع درخت کا پھل چکھ لیا۔

یہ گناہ نہیں تھا — یہ آزمائش تھی۔
اور یوں انسان کو زمین پر بھیجا گیا۔


🌍 زمین پر ہجرت: پہلا قدم، پہلا آنسو

جب حضرت آدمؑ اور حواؑ زمین پر آئے، تو دونوں الگ الگ جگہوں پر اترے —
آدمؑ ہندوستان میں، اور حواؑ جدہ (سعودی عرب) کے مقام پر۔

وہ روئے، گِڑگڑائے، دعائیں کیں…
اور اللہ نے اُن کی توبہ قبول کرلی۔

پھر عرفات کے میدان میں دونوں کی ملاقات ہوئی۔
اسی لیے اسے عرفات (یعنی پہچان کی جگہ) کہتے ہیں۔


🕊️ آغازِ انسانیت: پہلا خاندان

حضرت آدمؑ اور حواؑ نے زمین پر زندگی گزاری، کھیتی باڑی کی، کپڑے بنائے، گھر بنائے… اور نسلِ انسانی کا آغاز کیا۔

ان کے بیٹوں ہابیل اور قابیل کی کہانی بھی انسان کی فطرت — حسد، غصہ، انا — کی ایک عبرت ناک جھلک ہے۔


💭 آج کا سبق: ہم آدمؑ کی اولاد ہیں… مگر کیا اُن جیسے؟

ہم حضرت آدمؑ کی اولاد ہیں، مگر ہم اُن کی توبہ والے مقام پر کھڑے ہیں؟
ہم اماں حوا کی محبت والے، وفادار رشتے کو نبھا رہے ہیں؟
یا پھر ابلیس کی راہ پر چل کر ایک دوسرے کو تباہ کر رہے ہیں؟

اللہ نے ہمیں زمین پر بھیجا تاکہ ہم خلیفہ بنیں — عدل کریں، رحم کریں، سچ بولیں، اور زمین کو امن سے بھر دیں۔


📿 دعائیہ کلمات:

یا اللہ!
جیسے تُو نے حضرت آدمؑ کی توبہ قبول کی، ویسے ہماری بھی مغفرت فرما۔
ہمیں اماں حواؑ کی شفقت، حیاء، اور محبت عطا فرما۔
اور ہمیں اُن کی اولاد بننے کا حق دار بنا، جن سے تُو راضی ہو۔ آمین۔

🔗 جھوٹ کا بیانیہ، سچ کی سزا — 9 مئی اور 26 نومبر کا خون آلود سچ

“ریاستی جبر اور بےگناہوں پر ستم کی مکمل تفصیل کے لیے ہماری خصوصی رپورٹ یہاں ملاحظہ کریں۔”

“اسلام کی اصل حقیقت جاننے کے لیے یہ مکمل مضمون ضرور پڑھیں۔”

“اسلام کی اصل روح کو سمجھنے کے لیے یہ مضمون بھی ضرور پڑھیں۔”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *