
✍️ تحریر: رانا علی فیصل
🕊️ سیریز: حقیقت پاکستان | Haqeeqat Pakistan
📅 22 جولائی 2025
انا للہ و انا الیہ راجعون
لاہور سے تعلق رکھنے والے سابق گورنر پنجاب، سابق ممبر قومی اسمبلی اور پاکستان کے سیاسی افق کے ایک معتدل اور دور اندیش رہنما میاں محمد اظہر آج رضائے الٰہی سے وفات
پا گئے ہیں۔ ان کی عمر تقریباً 82 برس تھی۔ ان کی وفات کی خبر نے ملک بھر میں ایک سنجیدہ فضا پیدا کر دی ہے، کیونکہ وہ ان گنے چنے سیاستدانوں میں شمار ہوتے تھے جن کا کردار
شفاف، معتدل اور قومی مفاد پر مبنی تھا۔
🏛️ میاں محمد اظہر کا مختصر تعارف
میاں محمد اظہر 1930s کے آخر یا 1940s کے اوائل میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک کاروباری پس منظر رکھنے والے خاندان سے تعلق رکھتے تھے لیکن جلد ہی سیاست کی طرف راغب ہو
گئے۔ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ابتدائی دور میں ایک اہم کردار ادا کیا، تاہم بعد میں وہ جنرل پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں مسلم لیگ (ق) کا حصہ بنے اور پارٹی کے بانی صدور میں شمار ہوئے۔
اہم عہدے:
- گورنر پنجاب (1990-1993) — اس وقت کے صدر غلام اسحٰق خان اور وزیراعظم نواز شریف کے دور میں۔
- ممبر قومی اسمبلی — لاہور سے متعدد بار منتخب ہوئے۔
- بانی صدر مسلم لیگ (ق) — پرویز مشرف کے قریبی ساتھیوں میں شمار۔
⚖️ ان کا سیاسی نظریہ اور مقام
میاں اظہر ہمیشہ سے مفاہمت، برداشت اور اداروں کے ساتھ متوازن تعلقات کے قائل رہے۔ وہ اس طبقے سے تعلق رکھتے تھے جو سیاست کو کاروبار نہیں بلکہ خدمت سمجھتے
تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے چاہنے والے ہر سیاسی جماعت میں موجود ہیں۔
👨👦 ان کا خاندان اور حماد اظہر
میاں اظہر کے صاحبزادے حماد اظہر موجودہ دور کے نوجوان، تعلیم یافتہ اور ابھرتے ہوئے سیاستدانوں میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ تحریک انصاف کے سرگرم رکن ہیں اور مختلف
ادوار میں وفاقی وزیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں:
- وزیر صنعت و پیداوار
- وزیر توانائی
- وزیر خزانہ (عارضی دور)
حماد اظہر نے نہ صرف اپنے والد کی سیاسی وراثت کو جاری رکھا، بلکہ جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ سیاست کا نمونہ بھی پیش کیا۔ وہ ایک شفاف، متحرک اور حق گو شخصیت
کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
🕯️ ایک خلا جو پُر نہ ہو سکے گا
میاں محمد اظہر کی وفات صرف ایک فرد کی رحلت نہیں بلکہ پاکستانی سیاست سے شائستگی، سنجیدگی اور توازن کے ایک دور کا اختتام ہے۔ موجودہ سیاسی انتشار میں ان جیسی
شخصیات کی اشد ضرورت تھی۔
میاں محمد اظہر جیسے رہنما کی کمی ایسے نازک اوقات میں زیادہ محسوس ہوتی ہے، جب ملک قدرتی آفات، سیاسی بحرانوں اور عوامی مشکلات سے دوچار ہو۔ حالیہ تباہ کن سیلاب جس
میں 240 سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں، ایسے وقت میں رہنمائی کرنے والے بصیرت افروز سیاستدانوں کی ضرورت مزید بڑھ جاتی ہے۔
👉 مکمل تفصیلات یہاں پڑھیں: 🚨 پاکستان میں تباہ کن سیلاب کی صورتحال
📲 حقیقت پاکستان کا واٹس ایپ چینل فالو کریں
پاکستان کی تازہ ترین، غیر جانبدار اور حقیقت پر مبنی خبریں براہ راست حاصل کرنے کے لیے ہمارا آفیشل واٹس ایپ چینل فالو کریں:
🔗 حقیقت پاکستان واٹس ایپ چینل