حقیقتِ اسلام: غلط فہمیوں کے اندھیروں سے حقیقت کے چراغ تک

دنیا کی تاریخ میں بہت سے مذاہب اور نظریات آئے اور گزر گئے، مگر اسلام وہ واحد دین ہے جو چودہ سو سال پہلے نازل ہوا اور آج بھی اپنی اصل شکل میں موجود ہے۔ اسلام کا پیغام ہر دور، ہر زمانے اور ہر قوم کے لیے ہے۔ اس کے باوجود اسلام کے بارے میں دنیا بھر میں بے شمار غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ ان غلط فہمیوں کو کبھی لاعلمی نے جنم دیا، کبھی تعصب نے، اور کبھی مخصوص پروپیگنڈے نے۔
یہ تحریر اسی مقصد کے لیے لکھی جا رہی ہے کہ ان اندھیروں کو دور کیا جائے اور حقیقتِ اسلام کو سامنے لایا جائے۔
اسلام کی اصل بنیاد
اسلام کا مطلب ہے ’’سلامتی‘‘ اور ’’اطاعت‘‘۔ یہ دین ہمیں اللہ تعالیٰ کی بندگی اور اس کی مخلوق کے ساتھ حسنِ سلوک کا درس دیتا ہے۔
اسلام کے پانچ بنیادی ستون ہیں:
- کلمہ طیبہ
- نماز
- روزہ
- زکوٰۃ
- حج
ان ستونوں کے ذریعے مسلمان اپنی زندگی کو اللہ کی مرضی کے مطابق ڈھالتا ہے۔
غلط فہمی نمبر 1: اسلام دہشت گردی کا دین ہے
دنیا میں اسلام کے خلاف سب سے زیادہ پروپیگنڈا یہی کیا جاتا ہے کہ اسلام دہشت گردی سکھاتا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“جس نے ایک بے گناہ انسان کو قتل کیا گویا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا” (سورۃ المائدہ: 32)۔
اسلام میں ظلم، قتل و غارت اور بے گناہوں کو نقصان پہنچانا سختی سے منع ہے۔ جہاد کا مطلب اندھا دھند جنگ نہیں بلکہ ظلم کے خلاف جدوجہد ہے۔
غلط فہمی نمبر 2: اسلام عورت کو قید کر دیتا ہے
اکثر لوگ کہتے ہیں کہ اسلام عورت کو آزادی نہیں دیتا۔ حالانکہ اسلام ہی نے عورت کو عزت اور مقام دیا۔
- عورت کو وراثت کا حق دیا گیا۔
- عورت کو تعلیم حاصل کرنے کا حق دیا گیا۔
- شادی میں عورت کی رضامندی کو لازمی قرار دیا گیا۔
- ماں کے قدموں تلے جنت قرار دی گئی۔
اسلام سے پہلے عورت کو صرف سامان سمجھا جاتا تھا، مگر اسلام نے عورت کو عزت، حق اور مقام دیا۔
غلط فہمی نمبر 3: اسلام صرف عربوں کا مذہب ہے
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اسلام صرف عربوں کے لیے آیا تھا۔ حالانکہ قرآن واضح کہتا ہے:
“ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا” (سورۃ الانبیاء: 107)۔
اسلام آج انڈونیشیا سے لے کر یورپ اور امریکہ تک پھیلا ہوا ہے۔ سب سے زیادہ مسلمان عرب میں نہیں بلکہ انڈونیشیا اور جنوبی ایشیا میں ہیں۔
غلط فہمی نمبر 4: اسلام میں ترقی اور سائنس کی جگہ نہیں
کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ اسلام جدید سائنس یا ترقی کا مخالف ہے۔ حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔
- اسلام نے سب سے پہلے علم حاصل کرنے کو فرض کیا۔
- مسلم سائنسدانوں نے ریاضی، فلکیات، طب، کیمیا اور جغرافیہ میں دنیا کی رہنمائی کی۔
- موجودہ دور کی بہت سی ایجادات ان ہی مسلمانوں کی کاوشوں کی مرہونِ منت ہیں۔
غلط فہمی نمبر 5: اسلام دوسروں کو برداشت نہیں کرتا
اسلام پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ یہ دوسرے مذاہب کو برداشت نہیں کرتا۔
قرآن کہتا ہے:
“دین میں کوئی جبر نہیں” (سورۃ البقرہ: 256)۔
نبی ﷺ نے مدینہ میں عیسائیوں اور یہودیوں کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جس میں سب کو مذہبی آزادی دی گئی۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام رواداری اور برداشت کا درس دیتا ہے۔
حقیقتِ اسلام: اصل پیغام
اسلام کا اصل پیغام ہے:
- ایک خدا کی بندگی
- عدل اور انصاف
- انسانوں کے ساتھ محبت اور ہمدردی
- علم اور ترقی کی طرف رہنمائی
- صبر، برداشت اور امن قائم کرنا
اسلام صرف عبادات کا نام نہیں بلکہ ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو زندگی کے ہر پہلو کو منظم کرتا ہے۔
اسلام اور جدید دنیا
آج کے جدید دور میں بھی اسلام کی تعلیمات ہماری رہنمائی کرتی ہیں۔
- معاشی انصاف کے لیے زکوٰۃ اور سود کی حرمت ہے۔
- سماجی انصاف کے لیے عدل کا حکم ہے۔
- بین الاقوامی تعلقات کے لیے امن قائم کرنے کی تلقین ہے۔
اگر دنیا اسلام کے اصل پیغام کو سمجھے تو بہت سی جنگیں اور مسائل خود بخود ختم ہو جائیں۔
نتیجہ
اسلام کو سمجھنے کے لیے تعصب اور پروپیگنڈے کی عینک اتارنی ہوگی۔ یہ دین انسان کو اللہ سے جوڑتا ہے اور انسانوں کے درمیان محبت اور بھائی چارہ پیدا کرتا ہے۔
غلط فہمیوں کے اندھیروں میں بھٹکنے کے بجائے حقیقتِ اسلام کے چراغ سے روشنی حاصل کریں، یہی امن و سکون کا راستہ ہے۔
✍ تحریر: رانا علی فیصل
🌐 ویب سائٹ: www.ranaaliofficial.com
📢 واٹس ایپ چینل: کلک کریں اور جوائن کریں
نماز کی طاقت — دلوں کا سکون اور زندگی کا سکون