پاکستان کی موجودہ صورتحال — جشن، چیلنجز اور امید کی کرن

0

تحریر: رانا علی فیصل
🌐 ویب سائٹ: www.ranaaliofficial.com
📢 واٹس ایپ چینل: کلک کریں اور جوائن کریں

14 اگست 2025 کو پاکستان نے اپنی 78ویں یومِ آزادی جوش و جذبے اور قومی وقار کے ساتھ منایا۔ ملک کے مختلف شہروں میں پرچم کشائی کی تقریبات، ریلیاں، اور آتشبازی کے شاندار مظاہرے دیکھنے کو ملے۔ لیکن جشن کے ساتھ ساتھ کچھ واقعات اور حالات نے اس دن کو ایک گہری سوچ میں بھی بدل دیا۔


جشن کا رنگ اور عوامی جوش

لاہور میں مینارِ پاکستان پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی، جس میں قومی ترانہ بجایا گیا اور ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اسلام آباد، فیصل آباد، ملتان اور پشاور میں بھی عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلے۔ بحریہ کے جوانوں نے کراچی میں مزارِ قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی اور قومی سلامی پیش کی۔ شہروں کی سڑکیں سبز و سفید جھنڈوں، بینرز اور روشنیوں سے جگمگا رہی تھیں۔


پی ٹی آئی کے کارکنان کا جوش و خلوص

ملک میں سیاسی پابندیوں اور میڈیا بلیک آؤٹ کے باوجود پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان اور سپورٹرز نے بھی یومِ آزادی کے موقع پر اپنی بھرپور موجودگی کا احساس دلایا۔

  • کئی شہروں میں انہوں نے پرامن ریلیاں اور جھنڈا لہرانے کی تقریبات منعقد کیں۔
  • سوشل میڈیا پر لاکھوں پیغامات، وڈیوز اور تصویریں وائرل ہوئیں، جنہوں نے یہ ثابت کیا کہ قوم کا ایک بڑا طبقہ سیاسی وابستگی سے ہٹ کر پاکستان سے محبت کا اظہار کر رہا ہے۔
    یہ عزم اور جذبہ اس بات کی علامت ہے کہ پاکستانی عوام اپنے حقوق، جمہوریت اور آزادیٔ اظہار کے لیے متحد ہیں۔

کراچی کا المیہ — جشن میں اندھی خوشی کا خمیازہ

بدقسمتی سے کراچی میں روایتی ہوائی فائرنگ نے جشن کو المیہ میں بدل دیا۔

  • ایک 8 سالہ بچی اور 70 سالہ بزرگ سمیت 3 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
  • 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
  • پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے درجنوں افراد کو گرفتار اور اسلحہ برآمد کیا۔
    یہ واقعہ ایک بار پھر یاد دلاتا ہے کہ آزادی کا مطلب قانون توڑنا یا دوسروں کی جان خطرے میں ڈالنا نہیں، بلکہ نظم و ضبط اور ذمہ داری کے ساتھ خوشی منانا ہے۔

فوجی طاقت میں نیا اضافہ

آزادی سے ایک دن پہلے وزیراعظم شہباز شریف نے “آرمی راکٹ فورس کمانڈ” کے قیام کا اعلان کیا، جو ملک کی دفاعی صلاحیت میں ایک اہم اضافہ ہے۔ یہ فورس میزائل اور جدید ہتھیاروں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے قائم کی گئی ہے، تاکہ پاکستان خطے میں اپنی دفاعی پوزیشن مزید مضبوط کر سکے۔


بین الاقوامی تعلقات اور امید کی کرن

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یومِ آزادی کے موقع پر پاکستان کو مبارکباد پیش کی اور کان کنی، توانائی، اور انسدادِ دہشت گردی میں تعاون بڑھانے کا اعلان کیا۔ خاص طور پر بلوچستان میں ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کے امکانات نے معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ دیا۔


سچائی اور سوال

آج کا پاکستان ایک دوہری تصویر پیش کرتا ہے:
ایک طرف عوامی جوش و ولولہ، قومی اتحاد، اور بین الاقوامی تعلقات میں بہتری کی امید ہے؛ دوسری طرف امن و امان کے مسائل، نظم و ضبط کی کمی، اور سیاسی انتشار کا چیلنج بھی موجود ہے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان، خصوصاً پی ٹی آئی کے حامی، اپنی سیاسی سوچ سے بالاتر ہو کر ملک سے محبت اور جمہوری اقدار کے لیے کھڑے ہیں۔


نتیجہ

پاکستان کی موجودہ صورتحال میں جہاں مسائل کا سایہ ہے، وہیں ترقی، جمہوری شعور اور اتحاد کی کرن بھی موجود ہے۔ آزادی کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قربانی دینے والے بزرگوں کا خواب صرف جھنڈے لہرانے سے پورا نہیں ہوتا، بلکہ ایک ذمہ دار، مضبوط اور ترقی یافتہ قوم بننے سے حقیقت کا روپ دھارتا ہے — اور یہ قوم عوام کے ہر طبقے، چاہے وہ کسی بھی سیاسی نظریے سے وابستہ ہو، کے مشترکہ عزم سے بنتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *