قبر کی زندگی – ایک حقیقت جسے ہم بھول جاتے ہیں

✍️ تحریر: رانا علی فیصل
🌐 ویب سائٹ: www.ranaaliofficial.com
📢 واٹس ایپ چینل: کلک کریں اور جوائن کریں
انسان کی آنکھ کھلنے سے لے کر بند ہونے تک کی دوڑ صرف دنیا کے پیچھے رہ گئی ہے۔ ہم محل بناتے ہیں، گاڑیاں خریدتے ہیں، کاروبار پھیلاتے ہیں، شہرت کے پیچھے بھاگتے ہیں، مگر افسوس! ہم بھول جاتے ہیں کہ ہماری اصل منزل وہ اندھیری کوٹھڑی ہے جسے قبر کہا جاتا ہے۔
قبر… وہ جگہ جہاں نہ روشنی ہوگی، نہ ساتھی، نہ مال، نہ دوست۔ وہاں صرف اعمال ہوں گے۔
🌑 پہلی رات قبر میں
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ جب قبر کے پاس کھڑے ہوتے تو اتنا روتے کہ داڑھی مبارک تر ہو جاتی۔ کسی نے پوچھا: “جنت و دوزخ کے ذکر پر اتنا نہیں روتے جتنا قبر کے ذکر پر روتے ہیں؟”
آپ نے فرمایا:
“میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: قبر آخرت کی پہلی منزل ہے۔ اگر یہ آسان ہوگئی تو آگے سب آسان ہے، اور اگر یہ مشکل ہوئی تو آگے سب کچھ مشکل ہے۔” (ترمذی شریف)
سوچو! وہ لمحہ کیسا ہوگا جب پہلی بار ہمیں قبر میں اتارا جائے گا، کاندھوں پر اٹھا کر لایا جائے گا اور لوگ پلٹ کر واپس چلے جائیں گے۔ ہم اکیلے، مکمل اکیلے رہ جائیں گے۔
👥 فرشتوں کے سوال
قبر میں دو فرشتے آئیں گے: منکر اور نکیر۔
وہ سخت آواز اور ڈراونی شکل کے ساتھ سوال کریں گے:
- تیرا رب کون ہے؟
- تیرا دین کیا ہے؟
- یہ ہستی (محمد ﷺ) کے بارے میں تو کیا کہتا ہے؟
جس نے دنیا میں سچائی اور ایمان کے ساتھ زندگی گزاری ہوگی، زبان خود بخود کہہ اٹھے گی:
“ربی اللہ، دینی الاسلام، نبیی محمد ﷺ”
لیکن جس نے دنیا کے پیچھے اندھا ہو کر زندگی گزاری ہوگی، وہ ہکلائے گا، کہے گا: ہائے! مجھے نہیں معلوم…
🔥 نیک و بد کی قبریں
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“قبر یا تو جنت کے باغیچوں میں سے ایک باغیچہ ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا۔” (ترمذی)
- مومن کی قبر کشادہ کر دی جاتی ہے، وہاں جنت کی خوشبو اور روشنی داخل ہوتی ہے۔
- گناہگار اور کافر کے لیے قبر تنگ کر دی جاتی ہے، پسلیاں آپس میں ٹکرا جاتی ہیں، اور عذاب کے فرشتے سخت مار ڈالتے ہیں۔
🕰️ قبر کی تنہائی
ہم دنیا میں اکیلے رہنے سے گھبراتے ہیں۔ مگر سوچو! قبر میں ہزاروں سال کی تنہائی ہوگی۔ نہ موبائل ہوگا، نہ دوست، نہ کوئی دل بہلانے والی چیز۔ صرف ہمارے اعمال ہوں گے۔
قرآن میں ہے:
“اور ان کے سامنے جہنم کی آگ صبح شام پیش کی جاتی ہے۔” (سورۃ غافر: 46)
یعنی قبر میں ہی جنت و جہنم کی جھلک دکھا دی جاتی ہے۔
⚰️ ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
- ہر دن یہ سوچ کر گزارو کہ یہ میرا دنیا میں آخری دن ہے۔
- نماز کو کبھی نہ چھوڑو، کیونکہ یہی قبر کی روشنی بنے گی۔
- قرآن سے تعلق بڑھاؤ، یہ قبر میں ساتھی ہوگا۔
- صدقہ و خیرات کرو، یہ قبر میں سایہ بنے گا۔
- والدین کی خدمت اور اللہ کی یاد کو اپنی عادت بنا لو۔
💔 ایک لمحے کی حقیقت
بھائیو اور بہنو! یہ حقیقت ہے کہ قبر کا سفر ہر کسی نے کرنا ہے۔ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ بچ جائے گا۔ دولت، عہدہ، رشتہ دار، دوست، کوئی ساتھ نہیں جائے گا۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“میت کے ساتھ تین چیزیں جاتی ہیں: اس کا مال، اس کے گھر والے، اور اس کے اعمال۔ دو چیزیں واپس آ جاتی ہیں اور ایک ساتھ رہ جاتی ہے۔ مال اور گھر والے واپس آ جاتے ہیں، اور اعمال ساتھ رہ جاتے ہیں۔” (بخاری و مسلم)
🌹 اختتامیہ
آؤ! آج ہی اپنے اعمال درست کریں۔ اپنے رب کو یاد کریں، اپنی نمازوں کو سنواریں، قرآن کو زندگی کا ساتھی بنائیں۔ کیونکہ کل جب ہمیں اندھیری قبر میں اتارا جائے گا تو صرف اعمال ہمارے ساتھ ہوں گے۔
قبر کی زندگی کوئی افسانہ نہیں، یہ حقیقت ہے۔ اور یہ حقیقت ہم سب کو یاد رکھنی چاہیے… کیونکہ ایک دن سب کو اس سفر پر جانا ہے۔
