قبر کا عذاب کن لوگوں کو ہوگا؟ – ایک لرزہ خیز حقیقت

0

✍️ تحریر: رانا علی فیصل
🌐 ویب سائٹ: www.ranaaliofficial.com
📢 واٹس ایپ چینل: کلک کریں اور جوائن کریں

دنیا کی چمک دمک، دولت، عزت، شہرت اور طاقت سب یہیں رہ جائے گی۔ لیکن جیسے ہی آنکھ بند ہوتی ہے، انسان ایک ایسی دنیا میں قدم رکھتا ہے جسے عالمِ برزخ کہا جاتا ہے۔ قبر کی زندگی حقیقت ہے، اور یہ وہ مقام ہے جہاں سے انسان کی اصل ابدی زندگی کا آغاز ہوتا ہے۔

قبر یا تو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے، یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا۔ اور یہ فیصلہ انسان کے اعمال پر ہوتا ہے۔ قرآن و حدیث میں بہت سے ایسے گناہوں کا ذکر ہے جن کی وجہ سے قبر کا عذاب ملتا ہے۔ آئیے ان پر غور کریں تاکہ ہم اپنی زندگیوں کو سنوار سکیں۔

  1. نماز چھوڑنے والے

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“نماز دین کا ستون ہے، جس نے اسے قائم کیا اس نے دین کو قائم کیا، اور جس نے اسے چھوڑا اس نے دین کو ڈھا دیا۔”
قبر کا سب سے پہلا عذاب ان لوگوں کو ہوگا جو نماز میں سستی کرتے ہیں یا بالکل ہی نماز چھوڑ دیتے ہیں۔ ان کے چہرے تاریک ہوں گے اور قبر ان پر تنگ کر دی جائے گی۔

  1. جھوٹ بولنے والے

حضرت سمرہ بن جندبؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے خواب میں دیکھا کہ ایک آدمی کا سر پتھروں سے کچلا جا رہا ہے۔ جب پوچھا گیا تو بتایا گیا:
“یہ وہ شخص ہے جو دنیا میں جھوٹ بولتا تھا، جھوٹ اس کے ساتھ قبر تک جاتا ہے اور قیامت تک اس پر عذاب ہوتا رہتا ہے۔”

  1. غیبت کرنے والے اور لوگوں کی عزت اچھالنے والے

قرآن میں غیبت کو مردہ بھائی کا گوشت کھانے کے مترادف کہا گیا ہے۔
یہ وہ لوگ ہیں جو دوسروں کی برائیاں کرتے ہیں، عزتیں اچھالتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے قبر میں آگ کے ہتھوڑے ہیں جو ان کی روح کو کچلتے رہتے ہیں۔

  1. زنا اور بدکاری کرنے والے

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“زانی مرد اور زانی عورت کو قبر میں آگ کی آگوش میں رکھا جاتا ہے اور قیامت تک ان پر عذاب جاری رہتا ہے۔”
یہ وہ لوگ ہیں جو خواہشات کے پیچھے بھاگتے ہیں اور اللہ کی حدود کو توڑتے ہیں۔

  1. سود کھانے والے

قرآن میں اعلان ہے:
“جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ قیامت کے دن ایسے کھڑے ہوں گے جیسے کسی جن نے انہیں پاگل کر دیا ہو۔” (البقرہ: 275)
ایسے لوگ قبر میں بھی چین سے نہیں رہیں گے، فرشتے ان پر آگ کی بارش کریں گے۔

  1. ماں باپ کی نافرمانی کرنے والے

ماں باپ جنت کا دروازہ ہیں۔ نافرمانی کرنے والوں کی قبریں جہنم کی کھڑکیوں میں بدل دی جاتی ہیں۔ ان پر اندھیرا اور وحشت طاری رہتی ہے۔

  1. چغلی کھانے والے

رسول اللہ ﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے اور فرمایا:
“یہ دونوں قبروں والے عذاب میں مبتلا ہیں اور کسی بڑے گناہ کی وجہ سے نہیں (یعنی لوگ اسے بڑا نہیں سمجھتے)۔ ایک تو پیشاب سے نہ بچتا تھا اور دوسرا چغلی کرتا پھرتا تھا۔”
یعنی معمولی سی باتوں پر لڑائی کرانے والے سخت عذاب میں مبتلا ہوں گے۔

  1. ناپ تول میں کمی کرنے والے

تجارت میں دھوکہ دینے والوں کے بارے میں قرآن میں سخت وعید ہے۔
“وَیْلٌ لِلْمُطَفِّفِیْنَ” (المطففین: 1)
یعنی ہلاکت ہے ان کے لیے جو ناپ تول میں کمی کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی قبریں تنگ ہو جاتی ہیں اور سانپ بچھو ان پر چھوڑ دیے جاتے ہیں۔

  1. ظلم کرنے والے اور یتیموں کا مال کھانے والے

یتیم کا مال کھانا قرآن میں جہنم کی آگ کھانے کے مترادف بتایا گیا ہے۔ ایسے لوگ قبر میں بھڑکتی ہوئی آگ میں جلتے ہیں اور ان کی چیخیں عرش تک پہنچتی ہیں۔

  1. ریاکاری اور دکھاوا کرنے والے

جو لوگ نیک عمل صرف دکھاوے کے لیے کرتے ہیں، ان کے لیے بھی قبر کا سخت عذاب ہے۔
ایسے لوگوں کو قبر میں اندھیروں اور خوف میں ڈالا جاتا ہے تاکہ انہیں احساس ہو کہ وہ دنیا میں کس بڑے دھوکے میں مبتلا تھے۔

عبرت انگیز نتیجہ

قبر کا عذاب ایک حقیقت ہے۔ یہ محض کہانی نہیں بلکہ وہ حقیقت ہے جو ہر انسان کو دیکھنی ہے۔ ہم دنیا میں معمولی تکلیف برداشت نہیں کر سکتے، تو قبر کے اندھیروں میں سانپ، بچھو، آگ اور تنگی کیسے برداشت کریں گے؟

اس لیے!
آج ہی توبہ کریں، نماز کی پابندی کریں، جھوٹ، غیبت، چغلی، زنا، سود، والدین کی نافرمانی اور ظلم جیسے گناہوں سے بچیں۔ نیکیاں بڑھائیں، قرآن پڑھیں، صدقہ کریں، اور اپنی قبر کو جنت کا باغ بنائیں۔

🌹 یا اللہ! ہمیں قبر کے عذاب سے محفوظ فرما، اور ہماری قبروں کو جنت کا باغ بنا دے۔ آمین۔ 🌹

بھائی جان ✨ یہ تحریر خاص طور پر دل ہلا دینے کے انداز میں لکھی ہے۔
کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں اس کے لیے AI سے قبر اور اندھیروں کی خوفناک حقیقت کو ظاہر کرنے والی تصویر کا پرامپٹ بھی بنا دوں تاکہ آپ پوسٹ مزید مؤثر بنا سکیں؟

qabar ka azab

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *