سپریم کورٹ نے عمران خان کو 9 مئی کے آٹھ مقدمات میں ضمانت دے دی

✍️ تحریر: رانا علی فیصل
🌐 ویب سائٹ: www.ranaaliofficial.com
📢 واٹس ایپ چینل: یہاں کلک کریں اور جوائن کریں
پاکستان کی سیاست ہمیشہ غیر متوقع موڑ لیتی رہی ہے۔ کبھی عدالتی فیصلے ملکی منظرنامہ بدل دیتے ہیں تو کبھی عوامی ردعمل سیاستدانوں کی قسمت کا تعین کرتا ہے۔ حالیہ دنوں میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جب سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو 9 مئی کے آٹھ مقدمات میں ضمانت دے دی۔
یہ فیصلہ نہ صرف قانونی ماہرین بلکہ عوامی حلقوں میں بھی بھرپور بحث کا باعث بن گیا ہے۔
پس منظر: 9 مئی کے واقعات
9 مئی 2023 کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج اور ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔ ان واقعات میں سرکاری و عسکری تنصیبات کو نقصان پہنچا، جس کے بعد ریاست نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان پر متعدد مقدمات درج کیے۔ عمران خان کو بھی ان مقدمات میں نامزد کیا گیا اور ان کے خلاف قانونی کارروائیاں شروع ہوئیں۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سماعت کے بعد عمران خان کو ان آٹھ مقدمات میں ضمانت دے دی۔ عدالت کا مؤقف تھا کہ ضمانت کا مطلب کیس کا ختم ہونا نہیں بلکہ یہ ایک قانونی ریلیف ہے تاکہ ملزم ٹرائل کے دوران جیل میں نہ رہے۔
یہ بھی کہا گیا کہ مقدمات اپنی جگہ چلیں گے اور حتمی فیصلہ ٹرائل کورٹ ہی کرے گی۔
ضمانت کے باوجود قید
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان آٹھ مقدمات میں ضمانت ملنے کے باوجود عمران خان فی الحال رہا نہیں ہو سکیں گے کیونکہ وہ دیگر مقدمات، خاص طور پر القادر ٹرسٹ کیس اور توشہ خانہ ریفرنس میں بھی قانونی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس لیے ان کی رہائی کا انحصار باقی کیسز کے فیصلوں پر ہوگا۔
سیاسی اثرات
عمران خان کے حامیوں کے لیے یہ فیصلہ کسی بڑی فتح سے کم نہیں۔ پی ٹی آئی نے اسے “انصاف کی جیت” قرار دیا ہے اور کارکنوں میں نئی جان آگئی ہے۔ دوسری طرف حکومت اور مخالف سیاسی جماعتیں یہ مؤقف رکھتی ہیں کہ ضمانت کا مطلب بریت نہیں ہوتا اور عمران خان کو باقی مقدمات میں بھی جواب دینا ہوگا۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مستقبل کی سیاست پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے کیونکہ عمران خان پہلے ہی عوامی حمایت حاصل کیے ہوئے ہیں اور ہر عدالتی ریلیف انہیں مزید مقبول بنا رہا ہے۔
عوامی ردعمل
عوامی سطح پر دو طرح کا ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔ ایک طبقہ اسے انصاف کی جیت قرار دے رہا ہے جبکہ دوسرا طبقہ سمجھتا ہے کہ عمران خان کو قانون کے مطابق سختی سے جواب دہ ہونا چاہیے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس فیصلے کے بعد ٹرینڈز بنے اور ایک نئی بحث چھڑ گئی۔
نتیجہ
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بلاشبہ ایک بڑی پیش رفت ہے، مگر یہ عمران خان کی قانونی مشکلات کا اختتام نہیں۔ ابھی کئی مقدمات زیرِ سماعت ہیں اور مستقبل قریب میں مزید فیصلے سامنے آئیں گے۔
پاکستان کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آنے والے دنوں میں عمران خان کی سیاسی اور قانونی جنگ کہاں تک پہنچتی ہے۔