جب ظلم حد سے بڑھ جائے… انقلاب لازمی بن جاتا ہے

0

پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ظلم اپنی انتہا کو پہنچا ہے تو تبدیلی نے دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ آج پاکستان ایک ایسے ہی نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں عوام کا صبر آزمایا جا رہا ہے اور انصاف کا جنازہ نکالا جا رہا ہے۔

تحریکِ انصاف اور عمران خان کے خلاف جو کھلا جبر کیا جا رہا ہے، وہ پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب ہے۔ ایک عوامی لیڈر، جسے کروڑوں عوام کی محبت اور اعتماد حاصل ہے، آج جھوٹے مقدمات اور انتقامی سیاست کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔ عمران خان کو بے جا قید میں رکھا گیا ہے، ان پر درجنوں مقدمات ڈالے گئے، لیکن ایک بھی الزام عدالت میں ثابت نہ ہو سکا۔

کل 19 اگست کو عمران خان کو ایک بار پھر سپریم کورٹ میں پیش کیا جا رہا ہے، لیکن سوال یہ ہے: کیا انہیں انصاف ملے گا؟
تاریخ یہ کہہ رہی ہے کہ نہیں۔ کیونکہ جب عدلیہ خود آزاد نہ ہو، جب فیصلے دباؤ کے تحت لکھے جائیں، جب جج صاحبان طاقتوروں کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر فیصلہ کرنے سے ڈریں، تو پھر عوامی لیڈروں کو انصاف کہاں سے ملے گا؟

اسٹیبلشمنٹ کے کھلے ظلم نے پاکستان کے جمہوری نظام کی جڑیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ 9 مئی کو ہونے والے واقعات کو جواز بنا کر پورے ایک سیاسی جماعت کو کچلنے کی کوشش کی گئی۔ ہزاروں کارکن جیلوں میں ڈالے گئے، خواتین پر تشدد کیا گیا، اور آج تک یہ سوال جواب طلب ہے کہ آخر عوام کی آواز کو دبانے سے ملک میں استحکام کیسے آئے گا؟

موجودہ حکومت اپنی نااہلیوں کا بوجھ عوام پر ڈال کر صرف ایک ایجنڈا لے کر چل رہی ہے: عمران خان کو ہر صورت سیاست سے باہر نکالنا۔ لیکن تاریخ کا سبق ہے کہ انقلاب کو کبھی زنجیروں میں قید نہیں کیا جا سکتا۔

پاکستان کے عوام اب باشعور ہیں۔ وہ جان چکے ہیں کہ یہ جدوجہد کسی ایک شخص کی نہیں بلکہ ان کے اپنے مستقبل کی ہے۔ آج پاکستان کی عدالتیں اور حکمران شاید اندھیرے میں ہوں، لیکن عوام کا شعور ایک روشنی ہے جو آنے والے انقلاب کی خبر دے رہا ہے۔

🌙 یاد رکھیں:
جب ظلم حد سے بڑھ جائے، تو انقلاب لازمی بن جاتا ہے…
اور پاکستان اب اسی دہلیز پر کھڑا ہے۔

✍️ تحریر: رانا علی فیصل
🌐 ویب سائٹ: www.ranaaliofficial.com
📢 واٹس ایپ چینل: کلک کریں اور جوائن کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *