انقلاب — ایک فکری و عملی بیداری کی داستان

0

انقلاب محض تخت و تاج کے الٹنے یا حکمرانوں کے بدلنے کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک ایسی فکری و عملی بیداری ہے جو قوم کے دلوں اور دماغوں کو بدل دیتی ہے۔ یہ اس وقت جنم لیتا ہے جب ظلم حد سے بڑھ جائے، انصاف کا چراغ بجھنے لگے، اور عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جائے۔ انقلاب وہ لمحہ ہے جب خاموش لب پکار بن جاتے ہیں اور جھکی ہوئی گردنیں اٹھ کھڑی ہوتی ہیں۔

انقلاب کی بنیاد

ہر انقلاب کی جڑ میں ناانصافی، بدعنوانی، استحصال اور عوامی حقوق کی پامالی شامل ہوتی ہے۔ جب برسوں تک ایک قوم کو خوابِ غفلت میں رکھا جائے، اس کی محنت کا پھل چند طاقتور ہاتھوں میں چلا جائے، اور قانون صرف کمزور کے لیے ہو، تو وہ قوم اپنے دل میں ایک شعلہ چھپا لیتی ہے۔ یہی شعلہ ایک دن بھڑک اٹھتا ہے اور تبدیلی کا آغاز کرتا ہے۔

انقلاب کی علامت

انقلاب صرف نعرے اور احتجاج نہیں، یہ قربانی، یکجہتی اور حوصلے کا نام ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ حقیقی انقلاب ہمیشہ قربانی مانگتا ہے — کبھی وقت کی، کبھی آرام کی، اور کبھی جان کی۔ جو قومیں اس قربانی سے گزرتی ہیں، وہی آزادی اور وقار کا تاج اپنے سر پر سجاتی ہیں۔

انقلاب کا مقصد

اصل انقلاب کا مقصد انصاف کا قیام، معاشی برابری، تعلیم کی فراہمی، اور ہر فرد کو عزت دینا ہے۔ اگر تبدیلی کے بعد بھی قوم وہی پرانی روش پر چلتی رہے، تو یہ انقلاب نہیں بلکہ محض اقتدار کی تبدیلی کہلائے گا۔ حقیقی انقلاب وہ ہے جو سوچ بدل دے، شعور جگا دے اور آنے والی نسلوں کو ایک بہتر نظام دے۔

آخری بات

انقلاب کبھی اوپر سے نہیں آتا، یہ ہمیشہ نیچے سے اٹھتا ہے۔ یہ دلوں کی دھڑکنوں سے شروع ہو کر ایک تحریک میں ڈھلتا ہے۔ اگر ہم اپنے اندر سے غلامی کے خوف کو نکال دیں، حق کی بات پر ڈٹ جائیں، اور امانت و دیانت کو اپنا شعار بنا لیں، تو کوئی طاقت ہمیں عظیم انقلاب لانے سے نہیں روک سکتی۔

تحریر: رانا علی فیصل
🌐 ویب سائٹ: www.ranaaliofficial.com
📢 واٹس ایپ چینل: شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *